اے کربلا کی خاک اس احسان کو نہ بھول
تڑپی ہے تجھ پہ لاشہ جگر گوشہ بتول
اسلام کے لہو سے تیری پیاس بجھ گئی
سیراب کرگیا تجھے خون رگ رسول
کرتی رہے گی پیش شہادت حسین کی
آزادی حیات کا یہ سرمدی اصول
چڑھ جائے کٹ کے سر تیرا نیزے کی نوک پر
لیکن یزیدیوں کی اطاعت نہ کر قبول
تڑپی ہے تجھ پہ لاشہ جگر گوشہ بتول
اسلام کے لہو سے تیری پیاس بجھ گئی
سیراب کرگیا تجھے خون رگ رسول
کرتی رہے گی پیش شہادت حسین کی
آزادی حیات کا یہ سرمدی اصول
چڑھ جائے کٹ کے سر تیرا نیزے کی نوک پر
لیکن یزیدیوں کی اطاعت نہ کر قبول
No comments:
Post a Comment